عارضی رہائش کے مقام میں نماز اور روزہ

 

 سوال: دل کے آپریشن اور اس کے بعد سانس کے مسائل کی مخصوص صورتحال کے پیش نظر میں نے ایک سال کے لئے اچھی آب و ہوا والے ایک شہر میں عارضی ٹرانسفر کروایا ہے اور بحالی صحت اور صورتحال کی بہتری کی صورت میں واپس وطن پلٹنے کا ارادہ ہے، کیا موجودہ وقت میں میری اور میری زوجہ کی اس عارضی رہائش کے مقام میں نماز پوری ہوگی یا قصر؟ 


 جواب: اگرچہ یہ جگہ وطن کا حکم نہیں رکھتی تاہم اگر کم از کم ایک سال وہاں رہائش اختیار کرنے کا ارادہ ہو تو آپ مسافر شمار نہیں ہوں گے اور وہاں پر -حتی کہ دس دن کے قصد اقامت کے بغیر بھی- آپ کی نماز پوری ہوگی اور روزہ صحیح ہے۔


leader_ahkam_ur@


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

ادھار پر فروخت ہونے والی اجناس کا خمس


 سوال: اگر میں سال کے دوران کی کمائی سے خریدی جانے والی اجناس کو ادھار پر فروخت کر دوں اور ان کی قیمت کی وصولی کا وقت خمس کی تاریخ کے بعد ہو تو ان کی آمدنی کے خمس کا کیا حکم ہے؟


جواب: معاملہ کرتے وقت اجناس کی نقد قیمت اسی سال کی آمدنی اور ادھار بیچنے پر ملنے والا منافع وصولی والے سال کی آمدنی ہوگی۔


leader_ahkam_ur


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز


وسواسی شخص کا فریضہ



 سوال: کچھ سال ہوگئے ہیں کہ میں وسواس کی بیماری میں مبتلا ہوں، یہ مسئلہ مجھے بہت تکلیف دے رہا ہے اور روز بروز اس کیفیت میں شدت آرہی ہے یہاں تک کہ ہر چیز میں شک کرنے لگتا ہوں اور میری پوری زندگی شک پر قائم ہوگئی ہے، یہ بات مجھے زندگی میں بہت سی مشکلات کا سامنا ہونے کا باعث بن گئی ہے، میں جن امور میں شک کا شکار ہوتا ہوں ان کے متعلق میری شرعی ذمہ داری کیا ہے؟


جواب: آپ کی ذمہ داری شک کی پروا نہ کرنا ہے، جب تک آپ کو کسی بات کے متعلق یقین نہ ہوجائے آپ کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔ ضروری ہے کہ مکلف احکام شرعی میں اپنے ذوق اور سیلقے کی دخالت دینے سے پرہیز کرے اور شریعت مقدسہ کے احکامات و فرامین کا فرماں بردار اور ان پر ایمان رکھنے والا ہو۔


leader_ahkam_ur@

بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

اختیاری وطن



سوال: ایک دو مہینے تک میرا رہائش کے لئے کسی دوسرے شہر منتقل ہونے اور اس جگہ کو وطن کے طور پر اختیار کرنے کا ارادہ ہے، کیا میں ابھی سے -جبکہ فی الحال اس شہر میں مستقر نہیں ہوا ہوں- دس دن سے کم مدت والے سفر میں وہاں نماز پوری پڑھ سکتا ہوں؟ 


جواب: آپ جب تک زندگی گزارنے کے عنوان سے وہاں رہائش پذیر نہیں ہوجاتے اس وقت تک نماز قصر ہوگی۔


leader_ahkam_ur@


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

سرمایے کا خمس



سوال: اس بات کے پیش نظر کہ اجناس کی قیمت خرید اور جس قیمت پر  گاہک کو بیچی جاتی ہیں، کے درمیان فرق ہوتا ہے، دوکان میں موجود اشیاء کے خمس کا حساب لگانے کے لئے معیار کیا ہوگا، قیمت خرید یا قیمت فروخت؟ 


جواب: اشیاء کا اس قیمت کے لحاظ سے حساب لگائیں کہ جس پر خمس کی تاریخ میں انہیں نقد کیا جاسکتا ہو۔


leader_ahkam_ur@


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز


نافلہ نماز کی جگہ نماز جعفر طیار پڑھنا



 سوال: کیا نوافل کی جگہ نماز جعفر طیار پڑھی جاسکتی ہے؟ یہ نماز کتنے نوافل کی جگہ شمار ہوگی؟ 


 جواب: مذکورہ نماز کہ جو چار رکعت ہے (دو رکعت والی دو نمازیں) نوافل کی چار رکعتوں کی جگہ شمار ہو سکتی ہے۔


leader_ahkam_ur@


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

نماز کے کلمات ادا کرنے کی کیفیت



 سوال: نماز کے کلمات کی ادائیگی کیسی ہونی چاہئے؟ اگر ذکر کے وقت صرف ہونٹوں کو حرکت دی جائے تو کیا یہ کافی ہوگا؟


جوابۛ: نماز میں واجب ہے کلمات اس طرح سے ادا کئے جائیں کہ اسے قرائت کہا جاسکے، لہذا قلبی قرائت یعنی دل میں کلمات ادا کرنا یا تلفظ ﴿زبان سے لفظ کی ادائیگی﴾ کے بغیر صرف ہونٹوں کو حرکت دینا کافی نہیں ہے۔ قرائت کہلانے کی علامت یہ ہے کہ نماز پڑھنے والا ﴿جبکہ اس کے کان بھاری نہ ہوں اور اردگرد میں شور شرابا نہ ہو﴾ جو پڑھ رہا ہے اور زبان سے ادا کررہا ہے اسے سن سکتا ہو۔


leader_ahkam_ur@

بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

حکم ویکسین رہبر معظم کے نزدیک

 اربعین کی مشی میں شرکت کے لئے ویکسین لگوانا


 سوال: چونکہ اربعین پر جانے کے لئے ویکسین لگوانا لازمی قرار دیا گیا ہے کیا ہم باڈر سے گزرنے کے لئے جعلی سرٹیفکیٹ پیش کرسکتے ہیں؟


 جواب: اس قسم کے امور میں متعلقہ قوانین و ضوابط معیار ہیں اور کسی بھی صورت میں جعلی سرٹیفکیٹ پیش کرنا جائز نہیں ہے۔


leader_ahkam_ur@


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

متن عربی دعای سلامتی امام زمان (عج)

بسم الله الرحمن الرحیم 


اللَّهُمَّ کُنْ لِوَلِیِّکَ الحُجَةِ بنِ الحَسَن 


صَلَواتُکَ علَیهِ و عَلی آبائِهِ 


فِی هَذِهِ السَّاعَةِ وَ فِی کُلِّ سَاعَةٍ 


وَلِیّاً وَ حَافِظاً وَ قَائِداً وَ نَاصِراً 


وَ دَلِیلًا وَ عَیْناً حَتَّى تُسْکِنَهُ أَرْضَکَ طَوْعاً 


وَ تُمَتعَهُ فِیهَا طَوِیلا

وائے ناکامی! متاعِ کارواں جاتا رہا

(حصہ اول)

تحریر : تابعدار حسین

ایک چیز جس کا ہمیشہ افسوس رہا ہے اور اس کے بارے میں ہمیشہ ناقابل تلافی غفلت کا احساس رہاہے اور  شاید ہر منصف و زندہ ضمیر انسان ، زندگی میں ضرور اس  احساس زیاں کی طرف متوجہ ہوتا ہے کہ ہم نے بحثیت قوم باقی سرمایہ کی طرح اپنے گراںبھا سرمایہ قومی زبان کے ساتھ کتنا ظلم کیا ہے ، ممکن ہے بعضوں کو یہ احساس زیاں بھی نہ ہو ۔

وائے ناکامی! متاعِ کارواں جاتا رہا

کارواں کے دل سے احساسِ زیاں جاتا رہا

علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے یہاں پر قوم وملت کو کارواں کے ساتھ تشبیہ دی ہے ، ملت وقوم جو ایک کارواں کی مانند ہے اس کی متاع( سرمایہ) لوٹتا رہا لیکن اس قوم وملت نےنہ فقط اپنے سرمایہ کو نہیں بچایا بلکہ اُنکو احساس زیاں تک نہیں ہوا کہ ہمارا کچھ لُٹ رہا ،  احساس زیاں اُس وقت ختم ہوتا ہے جب انسان اپنے کاموں سے راضی ہو اور وہ یہ احساس رکھتا ہو کہ میں جو کر رہا ہوں وہ کاملا درست ہے ، تب انسان کے دل سے احساس زیاں ختم ہوجاتا ہے ۔

ہم نے بحثیت قوم اپنی قومی زبان کو ترک کیا اور ہمیں احساس زیاں تک نہیں ہوا کیونکہ ہمارے اندر یہ احساس ڈالا گیا کہ  اپنی قومی زبان کو ترک کیا جانا وقت کی ضروت ہے اور اسی میں مصلحت ہے اور اس فکر کو ہمارے نصاب میں شامل کردیا گیا ، اس ںظریہ کے مبلغین نے بہت سستے داموں یہ سودا کیا کیونکہ ایک طرف سے پورے کارواں کی متاع دی اور دوسری طرف سے فقط (سَر) کا لقب ملا اور سلارِ کارواں اتنے ناداں کہ وہ سَر کا لقب ملنے پر خوشیوں سے جھوم اُٹھے اور بعد میں اِنکے آنے والے پیروان تو بدون لقب بھی راضی رہے اور اس طرح ۔۔۔۔

وائے ناکامی! متاعِ کارواں جاتا رہا

کارواں کے دل سے احساسِ زیاں جاتا رہا


 آج کارواں کاملا بدون متاع باقی رہ گیا اور اُن کی نظریں دوسروں کی متاع پہ ہیں کہ شاید دوسروں کی متاع ہمیں نجات دلائے اُدھر سے ستر سالہ قومی تجربہ بتاتا ہے کہ دوسروں کی متاع فقط اپنے صاحب کو فائدہ دیتی ہے ۔


تف مے پہ جو سنبھلے ہوئے انساں کو گرا لے
وہ مے تھی ترے خم میں جو گر توں کو سنبھالے

(حصہ دوم حاصل کرنے کےلئے اس لینک پر کلیک کریں


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز