کاروبار اور پیشے کے اوزاروں کا خمس


سوال: کیا کاروبار اور پیشے کے اوزاروں کا خمس ایک بار ادا کردینا کافی ہے یا ضروری ہے کہ ہر سال ان کی بڑھنے والی قیمت کا خمس ادا کیا جائے؟


جواب: ان کا خمس ادا کردینے کے بعد جب تک انہیں فروخت نہ کیا جائے ان پر خمس نہیں ہے اور فروخت کردینے کے بعد ان کی بڑھنے والی قیمت ﴿افراط زر کو منہا کرنے کے بعد﴾ فروخت والے سال کی آمدنی شمار ہوگی اور اگر خمس کی تاریخ تک زندگی کے اخراجات میں خرچ نہ ہو تو اس کا خمس دینا ہوگا۔


leader_ahkam_ur@

بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

حصص وقف کرنا


سوال: چونکہ رہبر معظم (دام ظلہ) کے فتوی کے مطابق حصص کو وقف کرنا جائز ہے لہذا کیا کسی موقوفہ جائیداد یا کارخانے کو حصص میں تبدیل کرنا جائز ہے؟ 


جواب: اگر وقف نامے میں مذکورہ فروخت یا تبدیلی کی اجازت دی گئی ہو تو وقف کی مصلحت کا خیال رکھتے ہوئے اس کام کو انجام دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔


leader_ahkam_ur@


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز


میراث سے محروم کرنا


سوال: کیا باپ، اپنی کسی اولاد کو میراث سے محروم کرسکتا ہے یا کسی کو زیادہ حصہ دے سکتا ہے؟ 

جواب: ورثاء میں سے کسی کو میراث سے محروم کرنا شرع مقدس اسلام میں جائز نہیں ہے اور یہ عمل باطل ہے، تاہم ہر انسان اپنی وفات سے پہلے اپنا مال اور جائیداد اپنے بچوں میں سے بعض کو یا دیگر لوگوں کو بخش کر ان کے حوالے کرسکتاہے۔
البتہ ضروری ہے اس طرح عمل کرے کہ ورثاء کے درمیان اختلاف اور دشمنی کاباعث نہ بنے۔

leader_ahkam_ur@

بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

طلاق کا حق


سوال: کیا لڑکی نکاح کے ضمن میں یہ شرط رکھ سکتی ہے کہ شوہر کے دوسری شادی کرنے کی صورت میں اسے طلاق کا حق حاصل ہو؟


جواب: عورت کے لئے طلاق کے حق کی شرط رکھنا باطل ہے، مگر یہ شرط رکھے کہ عورت طلاق جاری کرنے میں مرد کی وکیل ہو کہ اگر اس نے دوسری شادی کی تو عورت شوہر کی جانب سے خود کو طلاق دے دے؛ اس صورت میں شرط صحیح ہے۔


leader_ahkam_ur@


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

لائیک اور فالوورز کا بیچنا


سوال: حقیقی یا بناوٹی اور جھوٹے (فیک) لائیک اور فالوورز کا بیچنا کیا حکم رکھتا ہے؟


جواب: اگر حقیقی ہوں تو ان موارد میں کہ جو مفسدہ اور برائی پر مشتمل نہ ہوں بذات خود اشکال نہیں رکھتا، تاہم اگر بناوٹی اور جھوٹے ہوں تو جائز نہیں ہے۔


leader_ahkam_ur@

بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

گھر کے اضافی اپارٹمنٹس کا خمس


سوال: اگر کوئی شخص اپنا پرانا کچا مکان اس غرض سے کسی کے حوالے کرے کہ اس جگہ پر کچھ اپارٹمنٹس بنائے جائیں اور گھر کے عوض اسے دو اپارٹمنٹ ملیں تو کیا اضافی اپارٹمنٹ پر جو اس کے ذاتی استعمال میں نہیں ہے، خمس واجب ہوگا؟ 


 جواب: اگر وہ تجارت (اضافی اپارٹمنٹ فروخت) کرنے کا ارادہ رکھتا ہو اور اس کا خریدار بھی موجود ہو تو افراط زر کو منہا کرنے کے بعد قیمت کی جتنی مقدار بڑھی ہوگی اس پر خمس دینا ہوگا۔ تاہم اگر اسے بیچنے کا ارادہ نہ رکھتا ہو بلکہ صرف اسے کرائے پر دینے کا ارادہ رکھتا ہو تو جب تک اسے فروخت نہ کردے اس پر خمس واجب نہیں ہوگا اور فروخت کرنے کے بعد (اصلی قیمت اور افراط زر کو منہا کرنے کے بعد) قیمت کے اضافے کی مد میں ملنے والی رقم فروخت والے سال کی آمدنی شمار ہوگی۔


leader_ahkam_ur@


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

آنلائن کیب سروس


 سوال: اگر ہم آنلائن کیب سروس کے ذریعے ٹیکسی بلائیں لیکن حد سے زیادہ (تقریبا آدھا گھنٹہ) دیر ہوجانے کی وجہ سے اپنے کام کا ارادہ ترک کردیں اور ٹیکسی کے پہنچنے سے پہلے مقررہ جگہ سے چلے جائیں یا بکنگ کینسل کردیں تو کیا ہمارے ذمہ کچھ واجب الادا ہوگا؟ 


جواب: اگر طے یہ ہو کہ ٹیکسی ایک مخصوص وقت میں پہنچ جائے یا اس سلسلے میں کوئی متعارف وقت ہو تو اگر  مقررہ یا متعارف وقت سے زیادہ دیر کی ہو تو اس صورت میں آپ ضامن نہیں ہیں اور آپ کے ذمہ کچھ بھی واجب الادا نہیں ہوگا۔


leader_ahkam_ur@


بنیان مرصوص اسلامی  فکری مرکز

متعدد خمسی سال


سوال: کیا ثابت خمسی سال (خمس کی سالانہ متعین تاریخ) کے علاوہ اپنی کسی آمدنی کے لئے علیحدہ خمسی سال مقرر کیا جاسکتا ہے؟


جواب: اگر ہر آمدنی کا حساب و کتاب (وصولی اور خرچے) علیحدہ اور مستقل ہو تو ہر ایک کے لئے علیحدہ سال مقرر کیا جاسکتا ہے۔


leader_ahkam_ur@

بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

مسجد کے احاطے کی جگہ کرائے پر دینا

سوال: کیا مسجد کے احاطے کی جگہ ﴿کہ جو استعمال میں نہیں ہے اور وہاں نماز ادا نہیں کی جاتی﴾ مسجد کی آمدنی کے لئے کرائے پر دی جاسکتی ہے؟


 جواب: اگر مسجد  کے احاطے کی جگہ بھی مسجد کے طور پر وقف کی گئی ہو ﴿اگرچہ نماز ادا کرنے کی جگہ نہ بھی ہو﴾ تو اسے کرائے پر دینا جائز نہیں ہے، بصورت دیگر اگر وقف منفعت ہو تو اسے کرائے پر دینا جائز ہے اور اگر وقف انتفاع ہو تو جائز نہیں ہے۔ 


 وقف منفعت وہ وقف ہے کہ جس میں وقف کرنے والے کی جانب سے معین کئے گئے امور میں موقوفہ مال کو اس کی منفعت اور فائدے استعمال کرنے کے لئے وقف کیا گیا ہو۔


 وقف انتفاع وہ وقف ہے کہ جس میں وقف کرنے والے کی جانب سے معین کئے گئے امور میں خود موقوفہ مال کو استعمال کرنے کے لئے وقف کیا گیا ہو۔


leader_ahkam_ur@

بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

اربعین کی باقی ماندہ نذر و نیاز کو استعمال کرنا

سوال: کچھ انجمنوں نے اربعین کے موقع پر نذر و نیاز کے طور پر رقم اور اجناس دونوں طرح کا چندہ جمع کیا (کربلائے معلی میں موکب کی مدد کرنے کی نیت سے) لیکن بعض وجوہات کی بنا پر کچھ مقدار میں نذر و نیاز کی چیزیں باقی بچ گئی ہیں:

۱۔ کیا اگلے سال کے لئے محفوظ کرنے کی غرض سے اجناس کو نقد (پیسوں) میں تبدیل کرنا جائز ہے؟

۲۔ کیا اربعین کے لئے جمع  کی گئی نذر و نیاز (رقم اور اجناس) کو مقامی شہروں میں (اگلے سال اربعین کے موقع پر) موکب لگانے کے لئے خرچ کیا جاسکتا ہے؟

۳۔ کیا ضروری ہے کہ جمع کی گئی رقم موکب کے چند اراکین کے ذریعے عراق منتقل کی جائے اور اربعین کے موقع پر وہاں خرچ کی جائے؟


 جواب: 

۱) اجناس کو ان کے دینے والوں کی اجازت کے بغیر پیسوں میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا مگر یہ کہ اگلے سال تک باقی رہنا ان کے خراب ہوجانے کا باعث ہو تو اس صورت میں اشکال نہیں رکھتا۔

۲ اور ۳) چندہ دینے والوں کی نیت کے پیش نظر ضروری ہے کہ مذکورہ نذر و نیاز اگلے سال کربلائے معلی میں اربعین کے موکبوں  میں استعمال ہو(اگرچہ دوسرے افراد کے ذریعے ہی کیون نہ ہو)۔


leader_ahkam_ur@


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز