تحفہ اور ارث کی فروخت پر خمس


سوال: میرے پاس ایک زمین تھی کہ جو میرے والد نے تحفے میں دی تھی اور ایک عرصے کے بعد میں نے وہ زمین فروخت کردی، کیا اس کی فروخت سے حاصل ہونے والے پیسوں پر خمس ہوگا؟


جواب: تحفہ ملنے کے وقت اصل زمین (اور اس وقت کی مالیت) پر خمس نہیں ہے لیکن اس کی بڑھنے والی قیمت کے سلسلے میں اگر زمین کو قیمت بڑھنے یا خرید و فروخت کی نیت سے رکھا ہوا تھا تو بنا بر احتیاط واجب (افراط زر کی مقدار کو منہا کرنے کے بعد) فروخت والے سال کی آمدنی شمار ہوگی کہ اگر سال کے آخر تک باقی رہے تو اس پر خمس ہوگا، بصورت دیگر اس کی بڑھنے والی قیمت پر بھی خمس نہیں ہوگا۔


leader_ahkam_ur@

بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
نظرات 1 + ارسال نظر
Ali شنبه 17 اردیبهشت 1401 ساعت 07:05

ماشاءاللہ بہت اچھی کوشش ہے خدا آپ کو کامیاب کرئے ۔آمین

برای نمایش آواتار خود در این وبلاگ در سایت Gravatar.com ثبت نام کنید. (راهنما)
ایمیل شما بعد از ثبت نمایش داده نخواهد شد