موضوع : بہترین علم
امام علی علیه السلام: خَیرُ العُلومِ ما أصلَحَکَ
بہترین علوم وہ علم ہے کہ جو آپ کی اصلاح کرئے۔
غررالحکم، ح ۴۹۶۲
بنیان مرصوص اسلام فکری مرکز
موضوع امر بالمعروف و نہی عن المنکر:
پیامبر خدا صلی الله علیه و آله :
لایَزالُ النّاسُ بِخَیرٍ ما أمَرُوا بِالمَعرُوفِ و نَهَوا عَنِ المُنکَرِ و تَعاوَنُوا عَلَی البِرِّ وَ التَّقوی
جب تک لوگ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کریں گے خیر میں رہیں گے اور ایک دوسرے کے ساتھ نیکی اور تقوی میں مدد کرو
تهذیب الأحکام: ج ۶، ص ۱۸۱
موضوع : انتظار فرج
امام صادق علیه السلام:
مَن ماتَ مُنتَظِرًا لِهذَا الأَمرِ کانَ کَمَن کانَ مَعَ القائِمِ فی فِسطاطِهِ ، لا بَل کانَ کَالضّارِبِ بَینَ یَدَی رَسولِ اللّه ِ صلی الله علیه و آله بِالسَّیفِ .
جو کوئی اس امر (امام زمان) کے انتظار میں مر جائے ، یہ اس شخص کی طرح ہے جو امام قائم کے ساتھ اسکے خیمہ میں ہو ، نہیں بلکہ اس شخص کی طرح ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے شانہ بشانہ تلوار چلائے ۔
کمال الدین : ۳۳۸ / ۱۱ عن المفضّل بن عمر
موضوع : مومن
پیامبر اکرم صلی الله علیه و آله:
ألْمُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِ کَالْبُنْیانِ الْمَرْصُوصِ یَشُدُّ بَعْضُهُ بَعْضَا
مومن مومن کے لیے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند ہے کیونکہ اس کے اجزاء ایک دوسرے کو مظبوط(محکم) کرتے ہیں۔
نهج الفصاحه، حدیث ۳۱۰۳
موضوع : آزاد و غلام
امام علی علیه السلام:
أَلْعَبْدُ حُرٌّ ما قَنَعَ، أَلْحُرُّ عَبْدٌ ماطَمَعَ
غلام اگر قناعت کرتا ہو آزاد ہے اور آزاد اگر طمعہ رکھتا ہو تو غلام ہے
غررالحکم: ج ۱، ص ۱۱۳
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
موضوع: دنیا و آخرت
امام زین العابدین علیه السلام:
وَاللّه ِ مَا الدُّنیا وَالآخِرَةُ إلاّ کَکَفَّتَیِ المیزانِ ؛ فَأَیُّهُما رَجَحَ ذَهَبَ بِالآخَرِ
امام زین العابدین علیه السلام:
اللہ کی قسم دنیا و آخرت بعینہ ترازو کے دو پلڑوں کی طرح ہیں ، اگر ان میں سے ایک پلڑا بھاری ہوگا تو دوسرا ہلکا ہوجائے گا
بحارالأنوار: ج ۷۳، ص ۹۲، ح ۶۹
نماز شب کی اہمیت
امام سجاد علیه السلام
إنَّ عَمَّتی زَینَبَ مَعَ تِلکَ المَصائبَ و المِحَنِ النّازِلَةِ بِها فی طَرِیقِنا إلَى الشّامِ ما تَرَکَتْ [تَهَجُّدَها] لِلَیلَةٍ ؛
امام سجاد علیہ السلام:
میری پھوپھی زینب سلام علیھا نے شام کے راستے میں آنے والے تمام مصیبتوں و تکلیف کے باوجود ایک رات بھی نماز تہجد قضاء نہیں کی
وفیات الأئمه ، ص ۴٤۱
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
موضوع : سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
امام علی علیه السلام:
کانَ (النبی ص)، دُخولُهُ لِنَفسِهِ مَأذونا لَهُ فی ذلِکَ فَإذا أوى إلى مِنزِلِهِ جَزَّأَ دُخولَهُ ثَلاثَةَ أجزاءٍ : جُزءا للّهِِ تَعالى، وجُزءا لأَِهلِهِ، وجُزءا لِنَفسِهِ. ثُمَّ جَزَّأَ جُزءَهُ بَینَهُ وبَینَ النَّاسِ، فَیَرُدُّ ذلِکَ بِالخاصَّةِ عَلَى العامَّةِ ولا یَدَّخِرُ عَنهُم مِنهُ شَیئا،
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جب بھی گھر میں داخل ہوتے اپنے وقت کو تین حصوں میں تقسیم کرتے تھے ۔
ایک حصہ خدا وند کریم کے لیے ، ایک حصہ خانوادہ کے لیے اور ایک حصہ اپنے لیے ،
پھر اپنے حصہ کو اپنے اور لوگوں کے درمیان تقیسم کرتے تھے ، پہلے خواص آتے تھے اور پھر تمام لوگ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنے وقت کا کوئی حصہ لوگوں سے دریغ نہیں کرتے تھے
عیون أخبار الرضا : ج ١ ص ٣١٦ ح ١
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
مکتوب نمبر 6
(معاویہ بن ابی سفیان کے نام )
جن لوگوں نے ابو بکر، عمر اور عثمان کی بیعت کی تھی انھوں نے میرے ہاتھ پر اس اصول کے مطابق بیعت کی جس اصول پر وہ ان کی بیعت کر چکے تھے اور اس کی بنا پر جو حاضر ہے اسے پھر نظرثانی کا حق نہیں اور جو بروقت موجود نہ ہو اسے در کرنے کا اختیار نہیں شوری کا حق صرف مہاجرین وانصار کو ہے
وہ اگر کسی پر ایکا کرلیں اوراسے خلیفہ سمجھ لیں تواسی میں اللہ کی رضا وخوشنودی سمجھی جائےگی اب جو کوئی اس کی شخصیت پر اعتراض یا نیا نظریہ اختیارکرتا ہوا الگ ہوجائے تواسے وہ سب اسی طرف واپس لائیں گے جدھر سے وہ منحرف ہوا ہے
اوراگرانکار کرے تواس سے لڑیں کیونکہ وہ مومنوں کے طریقے سے ہٹ کردوسری راہ پر ہو لیا ہے اورجدھر وہ پھر گیا اللہ تعالی بھی اسے ادھر ہی پھیر دے گا۔
اے معاویہ ! میری جان کی قسم اگرتم اپنی نفسانی خواہشوں سے دور ہو کر عقل سے دیکھو توسب لوگوں سے زیادہ مجھے عثمان کے خون سے بری پاؤ گے مگریہ کہ تم بہتان باندھ کرکھلی ہوئی چیزوں پر پردہ ڈالنے لگو ۔ والسلام
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
حکمت 208
وَ قَالَ ( علیه السلام ) : مَنْ حَاسَبَ نَفْسَهُ رَبِحَ وَ مَنْ غَفَلَ عَنْهَا خَسِرَ وَ مَنْ خَافَ أَمِنَ وَ مَنِ اعْتَبَرَ أَبْصَرَ وَ مَنْ أَبْصَرَ فَهِمَ وَ مَنْ فَهِمَ عَلِمَ
جو شخص اپنے نفس کا محاسبہ کرتا ہے وہ فائدہ اٹھاتا ہے اور جو غفلت کرتا ہے وہ نقصان میں رہتا ہے جو ڈرتا ہے وہ (عذاب سے )محفوظ ہو جاتا ہے اور جو عبرت حاصل کرتا ہے وہ بینا ہو جاتا ہے اور جو بینا ہو جاتا ہے وہ با فہم ہو جاتا ہے اور جو با فہم ہوتا ہے اسے علم حاصل ہوتا ہے۔
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز