حکمت114
وَ قَالَ ( علیه السلام ) : إِذَا اسْتَوْلَی الصَّلَاحُ عَلَی الزَّمَانِ وَ أَهْلِهِ ثُمَّ أَسَاءَ رَجُلٌ الظَّنَّ بِرَجُلٍ لَمْ تَظْهَرْ مِنْهُ حَوْبَةٌ فَقَدْ ظَلَمَ وَ إِذَا اسْتَوْلَی الْفَسَادُ عَلَی الزَّمَانِ وَ أَهْلِهِ فَأَحْسَنَ رَجُلٌ الظَّنَّ بِرَجُلٍ فَقَدْ غَرَّرَ .
جب دنیا اور اہل دنیا میں نیکی کا چلن ہو، اور پھر کوئی شخص کسی ایسے شخص سے کہ جس سے رسوائی کی کوئی بات ظاہر نہیں ہوئی سؤِ ظن رکھے تو اس نے اس پر ظلم و زیادتی کی اور جب دنیا و اہل دنیا پر شر و فساد کا غلبہ ہو اور پھر کوئی شخص کسی دوسرے شخص سے حسن ظن رکھے تو اس نے (خود ہی اپنے کو ) خطرے میں ڈالا۔
حکمت 115
وَ قِیلَ لَهُ ( علیه السلام ) کَیْفَ نَجِدُکَ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ فَقَالَ ( علیه السلام ) : کَیْفَ یَکُونُ حَالُ مَنْ یَفْنَی بِبَقَائِهِ وَ یَسْقَمُ بِصِحَّتِهِ وَ یُؤْتَی مِنْ مَأْمَنِهِ .
امیر المومنین علیہ السلام سے دریافت کیا گیا کہ آپ علیہ السّلام کا حال کیسا ہے ؟ تو آپ علیہ السّلام نے فرمایا کہا س کا حال کیا ہو گا جسے زندگی موت کی طرف لیے جا رہی ہو، اور جس کی صحت بیماری کا پیش خیمہ ہو اور جسے اپنی پناہ گاہ سے گرفت میں لے لیا جائے۔
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
خوبصورت اخلاق
پیامبر اکرم (ص)
حُبُّ الأَولادِ سِترٌ مِنَ النّارِ ، وَالأَکلُ مَعَهُم بَراءَةٌ مِنَ النّارِ ، وکَرامَتُهُم جَوازٌ عَلَى الصِّراطِ .
اولاد سے محبت کرنا جہنم کی آگ سے محفوظ رہنا ہے اور ان کے ساتھ کھانہ کھانا جہنم کی آگ سے آزاد ہونا ہے اور ان کا احترام کرنا صراط سے گزرنا ہے۔
تنبیه الغافلین : ص ٣٤٤ ح ٥٠١
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
موضوع : سبک زندگی
امام علی علیه السلام
یُستَدَلُّ عَلَى المُرُوَّةِ بِکَثرَةِ الحَیاءِ ، وبَذلِ النَّدى ، وکَفِّ الأَذى .
مردانگی کی علامات ؛ کثیر حیاء کا ہونا ، بہت زیادہ نیکی کرنا اور دوسروں کو اذیت پہچانے سے پرہیز کرنا ہے ۔
غرر الحکم : ج ٦ ص ٤٥١ ح ١٠٩٦٦
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
حکمت86
وَ قَالَ ( علیه السلام ) : رَأْیُ الشَّیْخِ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ جَلَدِ الْغُلَامِ وَ رُوِیَ مِنْ مَشْهَدِ الْغُلَامِ .
بوڑھے کی رائے مجھے جوان کی ہمت سے زیادہ پسند ہے ۔ (ایک روایت میں یوں ہے کہ بوڑھے کی رائے مجھے جوان کے خطرہ میں ڈٹے رہنے سے زیادہ پسند ہے
حکمت92
وَ قَالَ ( علیه السلام ) : أَوْضَعُ الْعِلْمِ مَا وُقِفَ عَلَی اللِّسَانِ وَ أَرْفَعُهُ مَا ظَهَرَ فِی الْجَوَارِحِ وَ الْأَرْکَانِ .
وہ علم بہت بے قدر و قیمت ہے جو زبان تک رہ جائے، اور وہ علم بہت بلند مرتبہ ہے جو اعضا و جوارح سے نمودار ہو۔
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
امام رضا علیہ السلام کا پیغام
امام رضا علیه السلام
یَا عَبْدَ الْعَظِیمِ أَبْلِغْ عَنِّی أَوْلِیَائِیَ السَّلَامَ وَ... مُرْهُمْ بِالصِّدْقِ فِی الْحَدِیثِ وَ أَدَاءِ الْأَمَانَةِ وَ مُرْهُمْ بِالسُّکُوتِ وَ تَرْکِ الْجِدَالِ فِیمَا لَا یَعْنِیهِمْ وَ إِقْبَالِ بَعْضِهِمْ عَلَى بَعْضٍ وَ الْمُزَاوَرَةِ فَإِنَّ ذَلِکَ قُرْبَةٌ إِلَی
آئے عبدالعظیم ! میرا سلام میرے دوستوں تک پہنچا دیں ۔۔۔۔ اور ان کو میرا حکم دیں کہ امانت دار رہیں اور ان کو میرا حکم دیں کہ خاموشی کا انتخاب کریں بیھودہ بحث سے پرہیز کریں اور اتفاق سے رہیں اور ایک دوسرے سے ملاقات کریں یہ میرے قریب ہونے کا سبب ہے۔
الاختصاص ص ٢٤٧
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
موضوع: علم و دانش
امام علی علیه السلام
لِکُمَیلٍ لَمّا أخَذَ بِیَدِهِ و أخرَجَهُ إلَى الجَبّانِ فلَمّا أصحَرَ تَنَفَّسَ الصُّعَداءَ و قالَ ـ:
یا کُمَیلُ ، العِلمُ خَیرٌ مِنَ المالِ ، العِلمُ یَحرُسُکَ و أنتَ تَحرُسُ المالَ ، و المالُ تَنقُصُهُ النَّفَقَةُ ، و العِلمُ یَزکو عَلَى الإنفاقِ ، و صَنیعُ المالِ یَزولُ بِزَوالِهِ .
کمیل ابن زیاد نخعی کہتے ہیں کہ :
امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے میرا ہاتھ پکڑا اور قبرستان کی طرف لے چلے جب آبادی سے باہر نکلے تو ایک لمبی آہ کی۔پھر فرمایا:
اے کمیل ! یاد رکھو ، کہ علم مال سے بہتر ہے (کیونکہ) علم تمہاری نگہداشت کرتا ہے اور مال کی تمہیں حفاظت کرنا پڑتی ہے اور مال خرچ کرنے سے گھٹتا ہے لیکن علم صرف کرنے سے بڑھتا ہے، اور مال و دولت کے نتائج و اثرات مال کے فنا ہونے سے فنا ہو جاتے ہیں۔
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
حکمت 119
وَ قَالَ ( علیه السلام ) : مَثَلُ الدُّنْیَا کَمَثَلِ الْحَیَّةِ لَیِّنٌ مَسُّهَا وَ السَّمُّ النَّاقِعُ فِی جَوْفِهَا یَهْوِی إِلَیْهَا الْغِرُّ الْجَاهِلُ وَ یَحْذَرُهَا ذُو اللُّبِّ الْعَاقِلُ .
دنیا کی مثال سانپ کی سی ہے جو چھونے میں نرم معلوم ہوتا ہے مگر اس کے اندر زہر ہلاہل بھرا ہوتا ہے، فریب خوردہ جاہل اس کی طرف کھینچتا ہے اور ہوشمند و دانا اس سے بچ کر رہتا ہے۔
حکمت 121
وَ قَالَ ( علیه السلام ) : شَتَّانَ مَا بَیْنَ عَمَلَیْنِ عَمَلٍ تَذْهَبُ لَذَّتُهُ وَ تَبْقَی تَبِعَتُهُ وَ عَمَلٍ تَذْهَبُ مَئُونَتُهُ وَ یَبْقَی أَجْرُهُ .
ان دونوں قسم کے عملوں میں کتنا فرق ہے ایک وہ عمل جس کی لذت مٹ جائے لیکن اس کا وبال رہ جائے اور ایک وہ جس کی سختی ختم ہو جائے لیکن اس کا اجر و ثواب باقی رہے۔
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
مومن بھائی کی زیارت کرنا
قالَ اَبُو عَبْدِاللّهِ علیه السلام: مَنْ زارَ اَخاهُ فِى اللّهِ، قالَ اللّهُ عَزَّوَجَلَّ: اِیّاىَ زُرْتَ وَثَوابُکَ عَلَىَّ وَلَسْتُ اَرْضى لَکَ ثَوابا دُونَ الْجَنَّةِ.
امام صادق علیه السلام نے فرمایا:
جو کوئی مومن بھائی کی اللہ کی خاطر زیارت کرئے ، اللہ تعالی فرماتا ہے آپ نے میری زیارت کی ہے اور آپ کا ثواب میرے اوپر ہے اور آپ کےلیے جنت کے علاوہ کے ثواب پر راضی نہیں ہوں گا ۔
امام صادق علیه السلام فرمود: هر کس براى خدا از برادرش دیدار کند، خداوند عزوجل مى فرماید، مرا دیدار کرده اى و ثواب تو بر منست و به ثوابى جز بهشت براى تو راضى نمى شوم.
اصول کافى، 3/255
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
موضوع:مومن کی شرافت و عزت
رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم:
شَرَفُ المُؤمِنِ قِیامُهُ بِاللَّیلِ و عِزُّهُ استِغناؤُهُ عَنِ النّاسِ .
رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم:
مومن کی شرافت اسکی رات کو عبادت میں ہے اور مومن کی عزت اسکا لوگوں سے بے نیاز ہونے میں ہے
شرافت مؤمن به شب زنده داری اش و عزّت او به اظهار بی نیازی کردن از مردم است.
الخصال، ص ۷
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
حکمت 12
وَ قَالَ ( علیه السلام ) : إِذَا وَصَلَتْ إِلَیْکُمْ أَطْرَافُ النِّعَمِ فَلَا تُنَفِّرُوا أَقْصَاهَا بِقِلَّةِ الشُّکْرِ .
جب تمہیں تھوڑی بہت نعمتیں حاصل ہوں تو ناشکری سے انہیں اپنے تک پہنچنے سے پہلے بھگا نہ دو۔
حکمت 22
وَ قَالَ ( علیه السلام ) : مَنْ أَبْطَأَ بِهِ عَمَلُهُ لَمْ یُسْرِعْ بِهِ نَسَبُهُ .
جسے اس کے اعمال پیچھے ہٹا دیں اسے حسب و نسب آگے نہیں بڑھا سکتا۔
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز