ش | ی | د | س | چ | پ | ج |
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | ||
6 | 7 | 8 | 9 | 10 | 11 | 12 |
13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 |
20 | 21 | 22 | 23 | 24 | 25 | 26 |
27 | 28 | 29 | 30 | 31 |
حکمت 119
وَ قَالَ ( علیه السلام ) : مَثَلُ الدُّنْیَا کَمَثَلِ الْحَیَّةِ لَیِّنٌ مَسُّهَا وَ السَّمُّ النَّاقِعُ فِی جَوْفِهَا یَهْوِی إِلَیْهَا الْغِرُّ الْجَاهِلُ وَ یَحْذَرُهَا ذُو اللُّبِّ الْعَاقِلُ .
دنیا کی مثال سانپ کی سی ہے جو چھونے میں نرم معلوم ہوتا ہے مگر اس کے اندر زہر ہلاہل بھرا ہوتا ہے، فریب خوردہ جاہل اس کی طرف کھینچتا ہے اور ہوشمند و دانا اس سے بچ کر رہتا ہے۔
حکمت 121
وَ قَالَ ( علیه السلام ) : شَتَّانَ مَا بَیْنَ عَمَلَیْنِ عَمَلٍ تَذْهَبُ لَذَّتُهُ وَ تَبْقَی تَبِعَتُهُ وَ عَمَلٍ تَذْهَبُ مَئُونَتُهُ وَ یَبْقَی أَجْرُهُ .
ان دونوں قسم کے عملوں میں کتنا فرق ہے ایک وہ عمل جس کی لذت مٹ جائے لیکن اس کا وبال رہ جائے اور ایک وہ جس کی سختی ختم ہو جائے لیکن اس کا اجر و ثواب باقی رہے۔
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز