زبان رسوائی کا ذریعہ
امام صادق علیه السلام : إِذا أَرادَ اللّه بِعَبدٍ خِزیا أَجرى فَضیحَتَهُ عَلى لِسانِهِ؛
جب خدا وند چاہے کہ بندہ کو رسوا کرئے تو اس کو زبان کے ذریعے رسوا کرتا ہے۔
بحارالأنوار(ط-بیروت) ج 75 ، ص 228 ، ح 101
زبان خیر و شر کا منبع
امام محمد باقر علیه السلام؛
اِنَّ هذَا اللِّسانَ مِفتاحُ کُلِّ خَیرٍ و َشَرٍّ فَیَنبَغى لِلمُؤمِنِ أَن یَختِمَ عَلى لِسانِهِ کَما یَختِمُ عَلى ذَهَبِهِ وَ فِضَّتِهِ؛
بیشک یہ زبان تمام خیر اور شر کی چابی ہے لہذا مومن کے لیے ضروری ہے کہ اپنی زبان پر تالا لگائے جس طرح اپنے سونے اور چاندی پر تالا لگاتا ہے۔
تحف العقول ص 298
خوبصورت زبان
رسول اکرم صلى الله علیه و آله :
جَمالُ الرَّجُلِ فَصاحَةُ لِسانِهِ؛
جمال (خوبصورتی و زیبایی ) مرد اس کی زبان کی فصاحت میں ہے۔
شرح فارسی شهاب الاخبار ص 73
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
سخن خیر یا سکوت
رسول اکرم صلى الله علیه و آله :
مَنْ کانَ یُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَ الْیَوْمِ الْآخِرِ فَلْیَقُلْ خَیْراً أَوْ لِیَسْکُتْ.
جو کوئی بھی خدا اور روز قیامت پر ایمان رکھتا ہے اس کے لیے ضروری ہے کے سخن خیر بولے یا خاموش رہے
کافی(ط-الاسلامیه) ج 2 ، ص 667
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
خوش اخلاقی
امام صادق (علیه السلام):
اَلبِّرُ وَحُسنُ الخُلقِ یَعمُرانِ الدِّیارَ وَیَزیدانِ فِى العمارِ
نیکى اور خوش اخلاقى شهروں کو آباد اور عمروں کو زیادہ کرتیں ہیں
(التوحید، ص ۶۳)
جوان با اخلاق
امام صادق (علیه السلام):
اِعْلَمى اَنَّ الشّابَّ الحَسَنَ الخُلقِ مِفْتاحٌ لِلْخَیْرِ مِغْلاقٌ لِلشَّرِّ وَ اَنَّ الشّابَّ الشَّحیحَ الْخُلقِ مِغْلاقٌ لِلْخَیْرِ مِفتاحٌ لِلشَّرِّ؛
جان لیں کہ با اخلاق جوان خیر کی چابی اور شر کا تالا ہے اور جوان بد اخلاق شر کی چابی اور خیر کا تالا ہے ۔
(امالى طوسى، ص ۳۰۲، ح ۵۹۸)
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
چشم پوشی
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم؛ مَن عَلِمَ مِن أخِیهِ سَیِّئَةً فَسَتَرَها، سَتَرَ اللهُ عَلَیهِ یَومَ القِیامَةِ.
جو کوئی بھی اپنے بھائی کی برائی جانتا ہو اور اس کو چھپائے خدا وند کریم قیامت کے دن اس کے گناہوں کو چھپائے گا۔
مردانگی
امیر المومنین علیہ السلام؛ اَصلُ المُروءَةِ الحَیاءُ وَ ثَمَرَتُهَا العِفَّةُ؛
مردانگی کی اصل (جڑ ) حیاء ہے اور اس کا پھل پاکدامنی ہے۔
عیون الحکم و المواعظ(لیثی) ص 112 ، ح 2449
مکارم اخلاق
امام صادق علیه السلام : اَلا اُحَدِّثُکَ بِمَکارِمِ الاَْخْلاقِ؟ الصَّفْحُ عَنِ النّاسِ وَ مُواساةُ الرَّجُلِاَخاهُ فى مالِهِ وَ ذِکْرُ اللّه ِ کَثیرا؛
کیا آپ کو بتاوں کہ مکارم اخلاق کیا ہے؟ لوگوں سے درگزر کرنا ، اپنے دینی بھائی کی مالی امداد کرنا ، اور بہت زیادہ یاد خدا میں رہنا۔
معانی الاخبار، 192 ح 2
بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز
جھوٹ تمام گناہوں کی جڑ
سَأَلَهُ علیهالسلام رَجُلٌ أَنْ یُعَلِّمَهُ مَا یَنَالُ بِهِ خَیْرَ الدُّنْیَا وَ الْآخِرَةِ وَ لَا یُطَوِّلَ عَلَیْهِ، فَقَالَ علیهالسلام: لَا تَکْذِبْ.
ایک شخص نے امام صادق علیہ السلام کہا مجھے تعلیم دی جائے جس میں دنیا و آخرت کی بھلائی ہو اور وہ طولانی بھی نہ ہو ، تو امام علیہ السلام نے فرمایا؛ جھوٹ نہ بولیں
(تحفالعقول، ص۳۵۹)