حکمت ھای نھج البلاغہ

حکمت 480


 وَ قَالَ ( علیه السلام ) : إِذَا احْتَشَمَ الْمُؤْمِنُ أَخَاهُ فَقَدْ فَارَقَهُ.

قال الرضى حَشَمَهُ وَ اَحْشَمَهُ إ ذا اَغْضَبَهُ وَ قِیلَ: اَخْجَلَهُ وَ احْتَشَمَهُ طَلَبَ ذلِکَ لَهُ. وَ هُوَ مَظِنَّةُ مُفارَقَتِهِ

 جب کوئی مومن اپنے کسی بھائی کا احتشام کرے تو یہ اُس سے جدائی کا سبب ہو گا۔ سید رضی کہتے ہیں کہ حشم و احتشام کے معنی ہیں غضبناک کرنا، اور ایک معنی ہیں شرمندہ کرنا۔ اور احتشام کے معنی ہیں "اس سے غصہ یا خجالت کا طالب ہونا اور ایسا کرنے سے جدائی کا امکان غالب ہوتا ہے۔


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

نظرات 0 + ارسال نظر
برای نمایش آواتار خود در این وبلاگ در سایت Gravatar.com ثبت نام کنید. (راهنما)
ایمیل شما بعد از ثبت نمایش داده نخواهد شد