حکمت ھای نھج البلاغہ


           حکمت 2


وَ قَالَ ( علیه السلام ) : أَزْرَی بِنَفْسِهِ مَنِ اسْتَشْعَرَ الطَّمَعَ وَ رَضِیَ بِالذُّلِّ مَنْ کَشَفَ عَنْ ضُرِّهِ وَ هَانَتْ عَلَیْهِ نَفْسُهُ مَنْ أَمَّرَ عَلَیْهَا لِسَانَهُ 

جس نے طمع کو اپنا شعار بنایا ،اس نے اپنے کو سبک کیا اور جس نے اپنی پریشان حالی کا اظہار کیا وہ ذلت پر آمادہ ہو گیا ،اور جس نے اپنی زبان کو قابو میں نہ رکھا ،اس نے خود اپنی بے وقعتی کا سامان کر لیا۔

          مشکل الفاظ کے معانی

سبک کہتے ہیں ہلکے پن کو ، یعنی جو شخص بھی طمع کرتا ہے در حقیقت اپنے ہلکے پن کا اظہار کرتا ہے ۔

 بے وقعتی کہتے ہیں کم ظرفی و بے حثیتی کو ، یعنی جس کی زبان قابو میں نہیں رہتی در حقیقت وہ دوسروں کو اپنی اوقات  آشنا کرتا ہے ۔


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

نظرات 0 + ارسال نظر
برای نمایش آواتار خود در این وبلاگ در سایت Gravatar.com ثبت نام کنید. (راهنما)
ایمیل شما بعد از ثبت نمایش داده نخواهد شد