مومن کی تعریف از نظر اسلام

موضوع : مومن 

پیامبر اکرم صلی الله علیه و آله:

ألْمُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِ کَالْبُنْیانِ الْمَرْصُوصِ یَشُدُّ بَعْضُهُ بَعْضَا

مومن مومن کے لیے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند ہے کیونکہ اس کے اجزاء ایک دوسرے کو مظبوط(محکم) کرتے ہیں۔

نهج الفصاحه، حدیث ۳۱۰۳


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

انسان آزاد و غلام

 موضوع : آزاد و غلام

امام علی علیه السلام:

أَلْعَبْدُ حُرٌّ ما قَنَعَ، أَلْحُرُّ عَبْدٌ ماطَمَعَ

غلام اگر قناعت کرتا ہو آزاد ہے اور آزاد اگر طمعہ رکھتا ہو تو غلام ہے

غررالحکم: ج ۱، ص ۱۱۳


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

دنیا و آخرت

موضوع: دنیا و آخرت


امام زین العابدین علیه السلام:

وَاللّه ِ مَا الدُّنیا وَالآخِرَةُ إلاّ کَکَفَّتَیِ المیزانِ ؛ فَأَیُّهُما رَجَحَ ذَهَبَ بِالآخَرِ 

امام زین العابدین علیه السلام:

اللہ کی قسم دنیا و آخرت بعینہ ترازو کے دو پلڑوں کی طرح ہیں ، اگر ان میں سے ایک پلڑا بھاری ہوگا تو دوسرا ہلکا ہوجائے گا 

بحارالأنوار: ج ۷۳، ص ۹۲، ح ۶۹


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

حدیث روز

موضوع : سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم


امام علی علیه السلام:

کانَ (النبی ص)، دُخولُهُ لِنَفسِهِ مَأذونا لَهُ فی ذلِکَ فَإذا أوى إلى مِنزِلِهِ جَزَّأَ دُخولَهُ ثَلاثَةَ أجزاءٍ : جُزءا للّهِِ تَعالى، وجُزءا لأَِهلِهِ، وجُزءا لِنَفسِهِ. ثُمَّ جَزَّأَ جُزءَهُ بَینَهُ وبَینَ النَّاسِ، فَیَرُدُّ ذلِکَ بِالخاصَّةِ عَلَى العامَّةِ ولا یَدَّخِرُ عَنهُم مِنهُ شَیئا، 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جب بھی گھر میں داخل ہوتے اپنے وقت کو تین حصوں میں تقسیم کرتے تھے ۔

ایک حصہ خدا وند کریم کے لیے ، ایک حصہ خانوادہ کے لیے اور ایک حصہ اپنے لیے ،

پھر اپنے حصہ کو اپنے اور لوگوں کے درمیان تقیسم کرتے تھے ، پہلے خواص آتے تھے اور پھر تمام لوگ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنے وقت کا کوئی حصہ لوگوں سے دریغ نہیں کرتے تھے

عیون أخبار الرضا : ج ١ ص ٣١٦ ح ١


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

حدیث روز

موضوع : علم و ادب


امام علی علیه السلام:

یا مُؤمِنُ ، إنَّ هذَا العِلمَ وَالأَدَبَ ثَمَنُ نَفسِکَ فَاجتَهِد فی تَعَلُّمِهِما ، فَما یَزیدُ مِن عِلمِکَ وأدَبِکَ یَزیدُ فی ثَمَنِکَ وقَدرِکَ ؛ فَإِنَّ بِالعِلمِ تَهتَدی إلى رَبِّکَ ، وبِالأَدَبِ تُحسِنُ خِدمَةَ رَبِّکَ ، وبِأَدَبِ الخِدمَةِ یَستَوجِبُ العَبدُ وَلایَتَهُ وقُربَهُ ، فَاقبَلِ النَّصیحَةَ کَی تَنجُوَ مِنَ العَذابِ .

آئے مومن ! بیشک یہ علم و ادب آپ کی جان کی قیمت ہے لہذا ان کو حاصل کرنے کے لیے کوشش کرو ، چون جتنا آپکا علم و ادب زیادہ ہوگا اتنی آپ کی قدر و قیمت زیادہ ہوگی ، بیشک آپ کی ہدایت خدا کی طرف علم کے ذریعے ہوتی ہے اور ادب کے ذریعے آپ اپنے رب کی شائستہ خدمت کرتے ہیں اور ادب کے ساتھ خدمت سے ہی انسان ولایت و قرب خدا کا سزاوار ہوتا ہے بس اس نصیحت کو قبول کرو تاکہ عذاب سے نجات حاصل کرو ۔

مشکاة الأنوار: ص ٢٣٩ ح ٦٨٩


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

حدیث روز

موضوع ؛ اصول زندگی


امام حسین علیه السلام

إنّی لا أرَى المَوتَ إلاّ سَعادَةً ولا الحَیاةَ مَعَ الظّالِمینَ إلاّبَرَماً؛

بیشک میرے نزدیک موت سعادت ہے لیکن ظالمین کے ساتھ زندگی کرنا ننگ و عار ہے

گزیده تحف العقول، ص ٣٧


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

حدیث روز

موضوع : علم


امام علی علیه السلام:العِلمُ أشرَفُ الأحسابِ

علم سب زیادہ شریف ترین حسب ہے ۔

کنز الفوائد : ١/٣١٩.



بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

حدیث روز

موضوع : سبک زندگی

امام علی علیه السلام

یُستَدَلُّ عَلَى المُرُوَّةِ بِکَثرَةِ الحَیاءِ ، وبَذلِ النَّدى ، وکَفِّ الأَذى .

مردانگی کی علامات ؛ کثیر حیاء کا ہونا ، بہت زیادہ نیکی کرنا اور دوسروں کو اذیت پہچانے سے پرہیز کرنا ہے ۔

غرر الحکم : ج ٦ ص ٤٥١ ح ١٠٩٦٦


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

حدیث روز

موضوع: علم و دانش

امام علی علیه السلام

لِکُمَیلٍ لَمّا أخَذَ بِیَدِهِ و أخرَجَهُ إلَى الجَبّانِ فلَمّا أصحَرَ تَنَفَّسَ الصُّعَداءَ و قالَ ـ:

یا کُمَیلُ ، العِلمُ خَیرٌ مِنَ المالِ ، العِلمُ یَحرُسُکَ و أنتَ تَحرُسُ المالَ ، و المالُ تَنقُصُهُ النَّفَقَةُ ، و العِلمُ یَزکو عَلَى الإنفاقِ ، و صَنیعُ المالِ یَزولُ بِزَوالِهِ .

کمیل ابن زیاد نخعی کہتے ہیں کہ :

امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے میرا ہاتھ پکڑا اور قبرستان کی طرف لے چلے جب آبادی سے باہر نکلے تو ایک لمبی آہ کی۔پھر فرمایا:

اے کمیل ! یاد رکھو ، کہ علم مال سے بہتر ہے (کیونکہ) علم تمہاری نگہداشت کرتا ہے اور مال کی تمہیں حفاظت کرنا پڑتی ہے اور مال خرچ کرنے سے گھٹتا ہے لیکن علم صرف کرنے سے بڑھتا ہے، اور مال و دولت کے نتائج و اثرات مال کے فنا ہونے سے فنا ہو جاتے ہیں۔


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز

حدیث روز

موضوع:مومن کی شرافت و عزت

رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم:

شَرَفُ المُؤمِنِ قِیامُهُ بِاللَّیلِ و عِزُّهُ استِغناؤُهُ عَنِ النّاسِ .

رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم:

مومن کی شرافت اسکی رات کو عبادت میں ہے اور مومن کی عزت اسکا لوگوں سے بے نیاز ہونے میں ہے

شرافت مؤمن به شب زنده داری اش و عزّت او به اظهار بی نیازی کردن از مردم است.

الخصال، ص ۷


بنیان مرصوص اسلامی فکری مرکز